Friday, July 14, 2023

قسط 9: زندگی کی اکائی

_*سائنس*
 *(قسط 9: زندگی کی اکائی)*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

خون کی ایک بوند میں، جگر کے ایک ٹکڑے میں، آنکھ کے تل میں، نوخیز پتے کی باریک قاش میں، جڑ کی نوک میں، نئی شاخ کے پہلے سرے میں، کسی تتلی کے نازک بدن میں اور ہر جاندار کے پورے جسم میں جو شے آپ کو بکھری ہوئی اور کثرت سے نظر آئے گی وہ خلیہ Cell ہے۔ تمام جاندار سیلز سے بنے ہیں۔ حتیٰ کہ وہ بھی جو ہمیں آنکھ سے نظر بھی نہیں آتے۔

آپ جان چکے ہیں کہ سیل کسی بھی جاندار کی ساختی اور فعلی اکائی ہے۔ 

کچھ جانداروں مثلاً امیبا، پیرامیشئیم، بیکٹیریا وغیرہ کا پورا جسم صرف ایک سیل پر مشتمل ہوتا ہے اور کچھ جانداروں کے جسم میں کھربوں سیلز پائے جاتے ہیں، جیسا کہ انسان، پودے اور دیگر حیوانات۔

🔹سیلز کی اقسام🔹

ساخت کے لحاظ سے سیلز کی دو بنیادی اقسام ہیں۔

1۔ پروکیریوٹک سیلز (Prokaryotic Cells)
2۔ یوکیریوٹک سیلز (Eukaryotic Cell)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1۔ پروکیریوٹک سیلز
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اس قسم کے سیلز صرف تین قسم کے جانداروں میں دیکھے گئے ہیں۔ بیکٹیریا، سائنو بیکٹیریا اور آرکیا (Archaea)۔ 

جانوروں، پودوں یا فنجائی اور پروٹوذوا میں اس قسم کے سیلز نہیں پائے جاتے۔

زمین پر زندگی کا آغاز تقریباً 3.6 ارب سال پہلے ہوا اور سب سے پہلے پروکیریوٹک جاندار ہی پیدا ہوئے۔ ڈیڑھ ارب سال کی طویل مدت تک زمین پر ان کا ہی راج رہا۔ یوں پروکیریوٹک کے بعد پہلے یوکیریوٹک سیلز کا سراغ 2.1 ارب سال پہلے ملتا ہے۔ 

⁦▪️⁩پروکیریوٹک سیلز نسبتاً سادہ اور جسامت میں بہت چھوٹے ہوتے ہیں۔ یہ سب کے سب خوردبینی ہیں۔ ان کی اوسط جسامت ایک سے دس مائکرون تک ہوتی ہے۔ (ایک مائکرون، میٹر کا دس لاکھواں حصہ ہوتا ہے)

⁦▪️⁩ان سیلز میں نہ تو نیوکلئیس پایا جاتا ہے اور نہ ہی میمبرین رکھنے والے کوئی اور آرگنیلز organelles پائے جاتے ہیں۔

⁦▪️⁩ان کا کل جسم ایک سیل میمبرین، کچھ سائٹوپلازم اور نیوکلئوئڈ (Nucleoid) پر مشتمل ہوتا ہے۔

⁦▪️⁩سیل میمبرین ایک جھلی ہے جو سیل کے اطراف پائی جاتی ہے۔ اس جھلی کے باہر سیل وال اور کیپسول پایا جاتا ہے۔

⁦▪️⁩سیل کی بیرونی سطح پر بال نما پائلائی pili اور فلیجیلا بھی نظر آتے ہیں۔

⁦▪️⁩سائٹوپلازم شفاف جیل کی طرح ہوتا ہے۔ اس میں صرف ایک قسم کے آرگنیلز پائے جاتے ہیں جو کہ رائبوسومز ہیں اور ان کا کام پروٹین کی تیاری ہے۔

⁦▪️⁩نیوکلیوئڈ صرف ایک کروموسوم پر مشتمل ہوتا ہے جو کہ چھلے کی طرح گول ہوتا ہے۔ یہ ڈی این اے سے بنا ہے۔

⁦▪️⁩اس کے علاوہ بیکٹیریا میں ایک چھوٹا سا پلازمڈ پایا جاتا ہے۔ یہ بھی ڈی این اے سے بنا ہے مگر یہ تولید کے عمل میں حصہ نہیں لیتا۔ بیکٹیریا جو اینٹی بائیوٹک ادویات کے خلاف مزاحمت پیدا کر لیتے ہیں، اس کا ذمہ دار یہی پلازمڈ ہے۔

⁦▪️⁩پروکیریوٹک سیل خود کو تقسیم کر کے دو سیلز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ عمل بائنری فشن کہلاتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
2۔ یوکیریوٹک سیلز
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ نسبتاً بڑے اور پیچیدہ سیلز ہیں۔ ان کی جسامت دس مائکرون سے زیادہ ہوتی ہے۔ تمام پودوں، جانوروں، فنجائی اور پروٹوذوا میں یہی سیلز پائے جاتے ہیں۔

🔹ہر یوکیریوٹک سیل کے تین حصے ہوتے ہیں۔ سیل میمبرین، سائٹوپلازم اور نیوکلیئس۔ پودوں اور فنجائی میں اضافی پرت سیل وال کی ہوتی ہے۔

🔹سیل وال غیر لچکدار پرت ہے جو فنجائی اور پودوں کے سیل میں سب سے بیرونی جانب ہوتی ہے۔ کیمیائی لحاظ سے یہ دونوں میں الگ الگ نوعیت کی ہے۔ یہ سیل کی حفاظت کا کام کرتی ہے۔ اور ہر قسم کے مالیکیولز کو گزرنے کی اجازت دیتی ہے۔

🔹سیل میمبرین فاسفولیپڈ کی دو باریک تہوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ یہ بہت لچکدار مگر نیم نفوذ پذیر ہوتی ہے۔ یعنی اس میں سے ہر قسم کے مالیکیولز نہیں گزر سکتے۔ اس کی نصف کمیت پروٹین پر مشتمل ہوتی ہے۔

🔹سیل کے وسط میں ایک گول جسم نیوکلئیس ہوتا ہے جو خود بھی میمبرین سے ملفوف ہوتا ہے۔ یہ سیل کے تمام افعال کو کنٹرول کرتا ہے اور یہی وہ جسم ہے جس میں کروموسومز پائے جاتے ہیں۔ (کروموسومز پر تفصیلی پوسٹ آئندہ)

🔹سیل میمبرین اور نیوکلئیس کی درمیانی جگہ نیم جیلی نما شفاف سائٹوپلازم سے پر ہوتی ہے۔ سائٹوپلازم میں بےشمار نامیاتی اور غیر نامیاتی اجزاء کے ساتھ ساتھ کچھ زندہ اجسام پائے جاتے ہیں، جنہیں آرگنیلز کہا جاتا ہے۔

اہم آرگنیلز کے نام یہ ہیں۔

⁦▪️⁩مائٹو کونڈریا: یہ توانائی پیدا کرتے ہیں۔

⁦▪️⁩گالجی باڈیز: یہ مختلف secretions پیدا کرتے ہیں۔

⁦▪️⁩اینڈوپلازمک ریٹی کلم: سیل کی اندرونی ترسیلات اور پروٹین کی تیاری کا کام کرتے ہیں۔

⁦▪️⁩پلاسٹڈز: صرف پودوں میں پائے جاتے ہیں۔ ان کی ایک قسم کلوروپلاسٹ سے فوٹو سنتھی سز کا عمل ہوتا ہے۔

⁦▪️⁩سینٹریولز: صرف حیوانی سیل میں پائے جاتے ہیں اور سیل کی تقسیم میں مدد کرتے ہیں۔

⁦▪️⁩لائسوسومز: ان میں مختلف مقاصد کے لئے اینزائمز پائے جاتے ہیں۔

⁦▪️⁩رائبوسومز: یہ پروٹین تیار کرتے ہیں۔

⁦▪️⁩ویکئولز: سیلز کے فالتو مادے ان میں جمع ہوتے ہیں۔

مندرجہ بالا تمام آرگنیلز میں میمبرین پائی جاتی ہے سوائے رائبوسومز، ویکئولز اور سینٹریولز کے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جاری ہے

No comments:

Post a Comment