نمبر ایک
مسجد بھی کیا عجیب جگہ ہے. جہاں غریب باہر اور امیر اندر بھیک مانگتا ہے
نمبر دو
بارات میں دولہا پیچھے اور دنیا آگے چلتی ہے جبکہ میت میں جنازہ آگے اور دنیا پیچھے چلتی ہے. یعنی دنیا خوشی میں آگے اور غم میں پیچھے ہو جاتی ہے ..!
نمبر تین
موم بتی جلا کر مُردوں کو یاد کرنا اور موم بتی بجھا کر سالگرہ منانا ..!
نمبر چار
عمر بھر بوجھ اٹھایا ایک کیل نے اور لوگ تعریف تصویر کی کرتے رہے.
نمبرپانچ
پازیب ہزاروں روپے میں آتی ہے، پر پیروں میں پہنی جاتی ہے اور بِندیا 1 روپے میں آتی ہے مگر پیشانی پر سجائی جاتی ہے. اس لئے قیمت معنی نہیں رکھتی قسمت معنی رکھتی ہے.
نمبر چھ
نیم کی طرح کڑوا علم دینے والا ہی سچا دوست ہوتا ہے،
میٹھی بات کرنے والے تو چاپلوس بھی ہوتے ہیں. تاریخ گواہ ہے کہ آج تک نیم میں کبھی کیڑے نہیں پڑے اور مٹھائی میں تو اکثر کیڑے پڑ جایا کرتے ہیں.
نمبر سات
اچھے راستے پر کم لوگ چلتے ہیں لیکن برے راستے پر اکثریت چلتی ہے
نمبر آٹھ
سب سے پیاری بات جو مجھے بہت پسند آی
شراب بیچنے والا کہیں نہیں جاتا،
پر دودھ بیچنے والے کو گھر گھر اور گلی کوچے بھٹکنا پڑتا ہے
دودھ والے سے بار بار پوچھا جاتا ہے کہ دودھ میں پانی تو نہیں ڈالا؟
جبکہ شراب میں خود ہاتھوں سے پانی ملا ملا کر پیتے ہیں.
سوچئے گا ضرور....!
No comments:
Post a Comment