Saturday, September 28, 2019

عمران خان کی اقوام متحدہ میں تقریر

عمران خان کی اقوام متحدہ میں تقریر۔۔

تقریر کا آغاز ماحولیات سے کیا اور دنیا کو ڈرا دیا کہ اگر ماحولیات پر توجہ نہ دی تو سب کچھ ختم ہوجائے گا۔

دوسرا نکتہ منی لانڈرنگ پر ہے جس میں ترقی یافتہ ممالک کو کرپٹ حکمرانوں کی حرام کی کمائی اپنے بنکوں میں رکھنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
ابھی تقریر کو پانچ منٹ ہی ہوئے ہیں اور وہاں بیٹھے جی 20 ممالک کی ٹوئی لال ہونا شروع ہوچکی ہے

تیسرا نکتہ:
اسلامو فوبیا - ڈیڑھ ارب مسلمان دنیا میں موجود ہیں، نائن الیون کے بعد اسلاموفوبیا ایک خطرناک رحجان بن کر سامنے آیا ہے۔ مسلمان تمام ترقی یافتہ ممالک میں رہتے ہیں اور ان کیلئے خطرات پیدا ہو چکے ہیں۔ مسلمان عورتوں کیلئے حجاب لینا مشکل بنا دیا گیا۔

مغرب میں ایک عورت کو کپڑے اتارنے کی تو اجازت ہے لیکن حجاب کی نہیں۔ اسلام کو دہشتگردی سے جوڑا جارہا ہے اور یہ غلط ہے۔

اسلام صرف ایک ہے جو کہ حضرت محمد ﷺ لے کر آئے ۔۔ ۔ انتہاپسند اسلام یا ماڈیریٹ اسلام کا کوئی تصور نہیں۔
اسلام صرف ایک ہے جو ہمارے دلوں میں ہے۔

دنیا کی تمام کمیونیٹیز میں ہر طرح کے لوگ پائے جاتےہیں، انتہا پسند سے لے کر ماڈریٹ تک۔ لیکن آپ اس وجہ سے عیسائیوں یا یہودیوں کو تو انتہاپسند نہیں کہتے، تو پھر مسلمانوں کو انتہا پسند کیوں کہا جاتا ہے؟؟؟

دنیا میں سب سے زیادہ خودکش دھماکے مسلمانوں کی بجائے تامل ٹائیگرز نے کئے جو کہ ہندو ہیں۔ آپ ہندوؤں کو تو دہشتگرد نہیں کہتے لیکن مسلمانوں کو کہتے ہیں۔
ہر دو تین سال بعد ہمارے نبی ﷺ کی توہین کی جاتی ہے اور جب ہمارا ردعمل آتا ہے تو ہمیں انتہا پسند یا اسلام کو انتہاپسند کہنا شروع کردیا جاتا ہے۔ یہ رحجان مغرب سے شروع ہوا ہے، مغرب میں جان بوجھ کر ہمارے نبی ﷺ کی توہین کی جاتی ہے تاکہ ہمارے ردعمل کو جواز بنا کر اسلام کو نشانہ بنایا جاسکے

جو ویلفئیر کا ماڈل آج اقوام متحدہ پیش کرنے کی کوشش کررہا ہے، اس سے کہیں بہتر ویلفئیر سٹیٹ ہمارے نبی ﷺ نے چودہ سو سال قبل مدینہ میں قائم کردی تھی۔

ہمارا چوتھا خلیفہ راشد، اپنی خلافت کے دور میں ایک مقدمہ یہودی سے ہارگئے۔
انصاف کی اس سے بڑی مثال آپ ڈھونڈ کر دکھا دیں!!!

اگر ہولوکاسٹ کا ذکر بھی کیا جائے تو یہودیوں کو تکلیف پہنچتی ہے۔ ہم بھی صرف یہی چاہتے ہیں کہ ہمارے نبی ﷺ کی توہین مت کی جائے کیونکہ اس سے ہمیں تکلیف پہنچتی ہے۔

میری انڈیا میں فین فالوؤنگ ہے، انڈیا میں مجھے پسند کیا جاتا ہے، میں چاہتا تھا کہ بھارت سے تعلقات بہتر ہوں، باوجود اس کے کہ ہم نے بھارتی دہشتگرد کلبھوشن یادیو کو پکڑا جو ہمارے ملک میں دہشتگردی کرتا تھا،
میں نے دوستی کا ہاتھ بڑھایا، بھارت نے ہماری سرحدوں پر اٹیک کردیا،
ہم نے ان کے دو طیارے مار گرائے، ان کا پائلٹ گرفتار کرلیا،
پھر امن کی خاطر ہم نے پائلٹ واپس کردیا۔

میں آپ کو بتاتا ہوں کہ آر ایس ایس کیا ہے؟
نریندر مودی اس کا لائف ٹائم ممبر ہے۔
آر ایس ایس ہٹلر کی پیروی میں قائم کی گئی جو کہ دوسرے مذاہب بالخصوص مسلمانوں کو اپنی سرزمین سے ختم کرنا چاہتی ہے۔
آر ایس ایس کا مقصد ہندو برتری قائم کرنا ہے اور مسلمانوں اور عیسائیوں کو ختم کرنا ہے۔
یہ سب کچھ گوگل پر موجود ہے، آپ خود سرچ کرکے تصدیق کرسکتے ہیں ۔ ۔ ۔

بھارت کی کانگریس پارٹی کی حکومت میں ان کے ہوم منسٹر نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ آر ایس ایس کے کیمپوں میں دو ہزار مسلمانوں کو ذبح کیا گیا۔
مودی کی انہی حرکتوں کی بنیاد پر امریکہ میں اس کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔

بھارت نے تیس سال میں ایک لاکھ کشمیریوں کو شہید کیا، اا ہزار عورتوں کو ریپ کیا۔ اب کرفیو لگا کر کنٹرول کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔ ۔ مودی کیا سمجھتا ہے، جب وہ کرفیو اٹھائے گا تو حالات نارمل رہیں گے؟
کشمیر میں خون کا غسل ہوگا، کشمیری بدلہ لیں گے، تمہارا جینا مشکل کرکے رکھ دیں گے ۔ ۔

انڈیا میں ایک اور پلوامہ ہونے جارہا ہے اور انڈیا ایک مرتبہ پھر ہم پر ہی الزام عائد کرے گا۔
پھر اگر وہ جنگ شروع کرے گا تو ہم بھی جواب دیں گے۔
پھر وہی کچھ ہوگا جو اس سال فروری میں ہوا۔

ہالی ووڈ کی فلم آئی تھی جس کا نام تھا ڈیتھ وِش۔ اس فلم میں ہیرو کو کچھ لوگ لوٹتے ہیں اور اسکی بیوی قتل کردیتے ہیں۔ ہیرو کو انصاف نہیں ملتا تو وہ بندوق اٹھا کر سب کریمنلز کو مارنا شروع کردیتا ہے۔ سینما میں بیٹھے لوگ کھڑے ہو کر اسے داد دینا شروع کردیتے ہیں۔
اگر یہی کچھ کشمیری بھی کریں تو پھر انہیں دہشتگرد مت کہیں، انہیں بھی ہیرو ہی کہنا ہوگا۔ ۔۔

اگر پاکستان پر جنگ مسلط کی گئی، اور پاکستان جو کہ انڈیا سے سات گنا چھوٹا ملک ہے، اگر ایسا ہوتا ہے تو میرا یقین ہے لا الہ الا اللہ، یعنی اللہ کے سوا کوئی حاکم نہیں ۔ ۔ ۔ تو پھر ہم نیوکلئیر آپشن استعمال کریں گے۔

اقوام متحدہ کے پاس موقع ہے کچھ کرنے کا ۔ ۔ ۔ نہ کیا تو پھر ہمیں کوئی کچھ نہ کہے

No comments:

Post a Comment